brightness_1
ہم دعا میں کیا مانگیں؟
دنیا اور آخرت کے معاملات میں جس بھی معاملے کے متعلق آپ کو مانگنا ہے، آپ مانگیے۔
یہ کوشش کیجیے کہ آپ کی دعائیں جامع کلمات پر مشتمل ہوں۔ ایسی دعائیں کتاب و سنت میں آئی ہیں۔ ایسی دعاؤں میں دنیا و آخرت کی بھلائیوں کا سوال کیا جاتا ہے۔
یہ سوال نبی کریم ﷺ کی خدمت میں بھی پیش کیا گیا تھا۔ آپ نے جواب میں بہت عظیم دعائیہ کلمات بتائے تھے جو دنیا و آخرت کی تمام بھلائیوں پر مشتمل ہیں۔ یہ بہت بڑی بشارت ہے۔ دعاؤں میں ان کلمات کو حرزِ جان بنانا چاہیے۔
حضرت ابومالک اشجعی رحمہ اللہ اپنے والد سے بیان کرتے ہیں۔ ایک صاحب نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا: اللہ کے رسول! جب میں اپنے رب سے سوال کروں تو کیا کہوں؟ فرمایا: ’’یوں کہو:
’اَللّٰھُمَّ! اغْفِرْلِي وَارْحَمْنِي وَعَافِنِي وَارْزُقْنِي‘ ’’اے اللہ! مجھے معاف فرما، مجھ پر رحم فرما، مجھے عافیت دے اور مجھے رزق عطا فرما۔‘‘
آپ نے انگوٹھے کو چھوڑ کر ساری انگلیاں جمع کیں۔ یہ کلمات تمھارے لیے تمھاری دنیا اور تمھاری آخرت کو اکٹھا کر دیں گے۔‘‘ (صحیح مسلم، حدیث: 2697۔)
ایک روایت میں ہے کہ جب کوئی آدمی مسلمان ہوتا تو نبی ﷺ اسے نماز سکھاتے پھر اسے ان کلمات کے ساتھ دعا کرنے کا حکم ارشاد فرماتے: ’اَللّٰھُمَّ! اغْفِرْلِي وَارْحَمْنِي وَاھْدِنِي وَعَافِنِي وَارْزُقْنِي‘ ’’اے اللہ! مجھے بخش دے، مجھ پر رحم فرما، مجھے ہدایت دے، مجھے عافیت دے اور مجھے رزق عطا فرما۔‘‘ (صحیح مسلم، حدیث: 2697۔)