brightness_1
جمائی آئے تو مقدور بھر روکنا یا منہ پر ہاتھ رکھ لینا سنت ہے
اس کی دلیل: حضرت ابوہریرہ رضی الله عنه سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا: ’’اللہ چھینک کو پسند کرتا ہے اور جمائی کو ناپسند کرتا ہے۔ جب آدمی کو چھینک آئے اور وہ الحمدللہ کہے تو جو مسلمان اسے سنے، اُس کی ذمہ داری ہے کہ وہ اُسے جواباً دعا دے۔
رہی جمائی تو یہ شیطان کی طرف سے ہے۔ اسے وہ جہاں تک ہوسکے، روکے۔ جب وہ ’’ہا‘‘ کہتا ہے تو شیطان اُس پر ہنستا ہے۔‘‘ (صحیح بخاری، حدیث: 6223۔)
حضرت ابوسعید رضی الله عنه سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا: ’’جب تم میں سے کسی شخص کو جمائی آئے تو وہ منہ پر ہاتھ رکھ لے کیونکہ (منہ کھلا رہ جانے کی وجہ سے) شیطان داخل ہو جاتا ہے۔‘‘ (صحیح مسلم، حدیث: 2995۔)
جمائی روکنے کے دو طریقے ہیں: منہ زور سے بند کر لیا جائے یا منہ پر ہاتھ رکھ لیا جائے۔